زہرا جنید قتل کیس
معلوم نہیں یہ زمین کب پھٹے گی اور ہم نفسیاتی مریضوں کو نگل لے گی بیٹیاں تو سانجھی ہوتی ہیں، کھوہار کی پانچ سالہ زہرا جنید کے بیہمانہ قتل اور درندگی پر دل خون کے آنسو رو رہا ہے۔
کیا ایسا معاشرہ جو حیوانیت کی اس انتہا تک کو پہنچ چکا ہے وہ انسانی معاشرہ کہلانے کا مستحق ہے؟ گڑیا سے کھیلنے والی گڑیا کو کس جرم کی سزا ملی بحثیت قوم نہ تو ہم اپنے بزرگوں کو سکھ دے رہے ہیں اور نہ ہی اپنے بچوں کی حفاظت کر سکتے ہیں نہ جانے ان درندوں پر کب قہر خداوندی برسے گا۔
خدارا جاگیں ! مجرموں کو کیفرِکردار تک پہنچانے کیلئے اپنی آواز بلند کریں قانون کا خوف ہی ایسے جرائم کے سدِ باب کا واحد ذریعہ ہے ایسے واقعات کو عبرتناک سزائیں دینے سے ہی روکا جا سکتا ہے ایسے جانوروں کو بیچ چوراہے پر لٹکانا چاہیے۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمہ داری ہے کہ ایسے درندوں کی شناخت اور انکے جرائم کو سامنے لا کر نشانِ عبرت بنائیں۔
Comments
Post a Comment
Thank you for your feedback